کرائسٹ چرچ مسجد حملہ آور کو عمر قید کی سزا

آسٹریلین گن مین کو پچھلے سال اکیاون افراد کے قتل پر کسی صورت رہائی حاصل کرنے یا اس سلسلے میں مستقبل میں بھی کوشش کرنے پر آزادی نہیں دی جائے گی۔

Survivors celebrate with supporters outside the High Court in Christchurch, New Zealand.

Survivors celebrate with supporters outside the High Court in Christchurch, New Zealand. Source: AAP

کرائسٹ چرچ مسجد میں دہشتگردی کی کارروائی کرنے والے شخص کو بغیر پیرول [ضمانت] عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

نیوزی لینڈ کی قانونی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی کو ایسی سزا دی گئی ہے۔

تین دن کی عدالتی کارروائی میں واقعے میں مرنے والوں کے لواحقین نے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے جس کے بعد جمعرات کو جسٹس کیمرون مینڈر نے فیصلہ سنایا۔

" ہر قتل کی برائی کو دیکھتے ہوئے آگے بڑھنا نہایت مشکل ہے، تم صرف ایک قاتل نہیں، ایک دہشت گرد ہو۔"
Prime Minister Jacinda Ardern meets with the community and lays a wreath in Wellington in memory of the victims of the Christchurch attack.
Prime Minister Jacinda Ardern meets with the community and lays a wreath in Wellington in memory of the victims of the Christchurch attack. Source: SBS News
جسٹس مینڈر کا کہنا تھا کہ ان جرائم کو دیکھتے ہوئے ایک محدود سزا نہیں دی جاسکتی۔

" تمھارے جرائم اتنے گھناونے ہیں کہ اگر تمھیں مرتے وقت تک قید میں رکھا جائے، تب بھی ان کی پوری سزا اور مزمت نہیں کی جاسکتی۔"

"جہاں تک مجھے سمجھ میں آیا ہے، تمھیں لواحقین کے لئے ذرا سی بھی ہمدردی نہیں۔"

ابتدا میں گن مین نے اپنے جرائم کا اعتراف نہیں کیا تھا لیکن بعد میں اکیاون افراد کے قتل، چالیس افراد کے قتل کی کوشش اور دو ہزار انیس میں کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں دہشتگردی کی کارروائی، جسے فیس بک پر براہِ راست دکھایا، کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

النور مسجد کے امام جمال فودا نے عدالت کے باہر رپورٹرز سے کہا کہ کوئی بھی سزا لوگوں کے پیاروں کو واپس نہیں لاسکتی، لیکن انہیں انتہا پسندی سے متعلق نیوزی لینڈ کے ردِعمل پر فخر ہے۔

" تمام انتہا پسند نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔ لیکن آج ہم یہاں ہیں۔"

"ہم محبت اور شفقت کی نمائندگی کرتے ہیں، چاہے وہ مسلمان یا غیر مسلمان کے لئے، یا چاہے ان کا کوئی ایمان نہ ہو۔

ہم نیوزی لینڈر ہیں، اور ہمیں فخر ہے کہ ہم نیوزی لینڈ میں رہنے والے مسلمان ہیں۔"

لواحقین کا کہنا ہے کہ انھیں عدالت میں بیانات دینے کے بعد طاقت تو ملی ہے پر ایک ہفتے کے عرصے میں وہ تھک چکے ہیں۔

"وہ ہار چکا ہے۔ اس کو لواحقین کو دیکھنے کی ہمت ہی نہیں ہے۔ نفرت کو خاموش کردیا گیا ہے۔"

نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جسنڈا آڈرن کا کہنا ہے کہ گن مین کو "زندگی بھر کے لئے مکمل خاموشی ملنی چاہیئے"۔

جمعرات کو جسنڈا آڈرن کا کہنا تھا کہ لوگوں کو حملہ آور کا نام تک بھلا دینا چاہیئے۔

وزیرِاعظم اسکاٹ موریسن نے عمر قید کی سزا کا خیر مقدم کیا ہے لیکن گن مین کی آسٹریلیا میں ممکنہ منتقلی اور قید کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔

"اس بارے میں وزیرِ اعظم آڈرن نے مجھ سے کچھ نہیں کہا۔"

 

رپورٹنگ : اے اے پی کے ساتھ


شئیر
تاریخِ اشاعت 27/08/2020 3:54pm بجے
تخلیق کار SBS News
ذریعہ: SBS