اے سی سی سی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں چائیلڈ کئیر کے اخراجات دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔

CHILDCARE STOCK

Children are seen at an early childhood centre, in Harrison in Canberra, Friday, October 30, 2020. (AAP Image/Mick Tsikas) NO ARCHIVING Source: AAP / MICK TSIKAS/AAPIMAGE

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

آسٹریلیا کے کنزیومر واچ ڈاگ نے خاندانوں پر بچوں کی دیکھ بھال کی فیس کے بہت زیادہ بوجھ کا انکشاف کیا ہے۔ اے سی سی سی کی حالیہ رپورٹ ایک سلسلے کی دوسری رپورٹ ہے، جو اس شعبے میں نتائج کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کو سفارشات کا مسودہ فراہم کرتی ہے۔


اس سال کے شروع میں، وزیر اعظم انتھونی البانی نے خاندانی بہبود کا خاکہ پیش کیا۔
پچھلے سال دس لاکھ سے زیادہ آسٹریلین گھرانوں نے بچوں کی دیکھ بھال کی خدمات کا استعمال کیا، نئی سرکاری پالیسی کے اجرا کا مقصد لاکھوں خاندانوں کو سبسڈی تک رسائی دینے کے لیے اصلاحات متعارف کروانا تھا۔

"انسانی دماغ کی 90 فیصد سے زیادہ نشوونما ابتدائی پانچ سالوں میں ہوتی ہے۔ اور اسی وجہ سے ابتدائی تعلیم بہت اہم ہے۔ لیکن یہ ایک معاشی اصلاحات حصہ ہے۔جو پیداواری صلاحیت اور افرادی قوت کو بڑھانے کے بارے میں ہے اس کا دوسرا مقصد صنفی مساوات کے لئے خواتین کو قبل از وقت افرادی قوت میں واپس جانے کے مواقعے فراہم کرنا، انہیں اپنے کیرئیر کو آگے بڑھانے میں مدد دینا ہے -ساتھ ہی اس سے ریٹائرمنٹ کی بہتر آمدنی ممکن ہو گی۔ یہ پالیسی خاندانوں کی مدد کرے گی’’
اس توسیع کا مکمل اثر ابھی تک واضح نہیں ہے۔

وزیر تعلیم جیسن کلیئر نے اسکائی نیوز کو بتایا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ ان کا مطلوبہ اثر ہو رہا ہے۔
"اچھی خبر یہ ہے کہ بچوں کی دیکھ بھال کے سستے قوانین جو گزشتہ سال پارلیمنٹ سے منظور ہو کر اس سال جولائی میں نافذ العمل ہوئے تھے، اب ان کا اثر ہونا شروع ہو گیا ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ بچوں کی دیکھ بھال کی لاگت میں اوسطاً 14 گھنٹے کی کمی واقع ہوئی ہے جو خوش آئیند ہے۔ لیکن یہاں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اصلاحات کا اگلا مرحلہ اہم ہے جس کی ضرورت ہے؟'’

لیکن آسٹریلین کمپیٹیشن اینڈ کنزیومر کمیشن کی جانب سے بچوں کی دیکھ بھال کے شعبے سے متعلق تازہ ترین رپورٹ بتاتی ہے کہ خاندان بچوں کے لئے چائیلڈ کئیرپرمالی بوجھ کا سامنا کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریلین اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے دنیا بھر میں سب سے ذیادہ زیادہ ادائیگی کرنے والوں میں شامل ہیں۔
اے سی سی سی کا کہنا ہے کہ اوسط آسٹریلوی گھرانہ،( دو آمدنی اور دو بچوں کی دیکھ بھال) اپنے بجٹ کا تقریباً 16 فیصد بچوں کی دیکھ بھال پر خرچ کرتا ہے، جو O-E-C-D کی اوسط نو فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔
جیسیکا رڈ والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کی بہبودی گروپ The Parenthood کی C-E-O ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ بہت سے والدین کوایک ناقابلِ عمل صورتحال کا سامنا ہے۔

"یہ مضحکہ خیز ہے، اور یہ یقینی طور پر باقی O-E-C-D کے مطابق نہیں ہے۔ آپ بھیک مانگ رہے ہیں، قرض لے رہے ہیں اور چوری کر رہے ہیں جہاں سے آپ یہ رقم حاصل کر سکتے ہیں، آپ خاندان پر انحصار کر رہے ہیں، آپ دوستوں پر تکیہ کر رہے ہیں، اور اسی وجہ سے بہت ساری خواتین کام پر واپس نہ جانے کا فیصلہ کرتی ہیں - کیونکہ وہ محسوس کرتی ہیں کہ وہ ایسا نہیں کر سکتیں۔ یہاں تک کہ وہ جانتی ہیں کہ ان کے خاندانی بجٹ کا انحصار ان کی آمدنی پر ہے، اور کام نہ کرنے کے باعث مجموعی آمدنی کم ہو جاتی ہے۔‘
جیسکا رڈ کا کہنا ہے کہ مالی بوجھ بالآخر غیر پیداواری محول پیدا کرتا ہے۔

"ہمیں زندگی گزارنے کے لیے، عام طور پر، آسٹریلیا میں، دو تنخواہوں کی ضرورت ہوتی ہے۔اور موجودہ نظام میں آپ کے پاس کوئی ایسا شخص ہے جو قابلیت میں زیادہ ہے اور کام کے لئے تیار ہے مگر بچے کی پیدائیش کے بعد دوبارہ افرادی قوت میں جانے کے لیے بچوں کی دیکھ بھال کا خرچہ اٹھانے کی صلاحیت ضروری ہے یہاں افرادی قوت میں جانے سے آمدنی کم ہو رہی ہے جبکہ بڑھتی چائیلڈ کئیر فیس کے باعث گھر پر بچہ پالنے سے بڑی بچت ہو تی ہے۔"
اے سی سی سی کی رپورٹ میں زیادہ ضابطے کے ساتھ ساتھ زیر خدمت کمیونٹیز اور مقامی بچوں کے لیے براہ راست سبسڈی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کم آمدنی والے خاندانوں کو فی الحال قیمتوں میں اضافے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، منافع کی ترغیبات کا مطلب ہے کہ فراہم کنندگان بڑے شہروں میں امیر نواحی علاقوں میں چائیلڈ کئیر کی سہولیات بناتے ہیں۔
ایک بیان میں، ACCC کی چیئر Gina Cass-Gottlieb نے کہا ہے کہ موجودہ پالیسی تمام آسٹریلوی باشندوں کے لیے استطاعت اور رسائی فراہم نہیں کر رہی ہیں۔

رپورٹ میں مزید معلومات کا حکومتی سطح پر والدین کے ساتھ اشتراک کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے، اوراس بات پر توجہ مرکوز کی گئی ہےکہ کون سے بچوں کی دیکھ بھال کی سہولیات کے فراہم کنندگان منافع کے بڑے مارجن پوسٹ کر رہے ہیں۔
جیسن کلیئر کا کہنا ہے کہ وہ اس رپورٹ کو اہم سمجھتے ہیں۔
"ذیادہ فیس لینے والے فراہم کنندگان کے نام شائیع کرنا یا انہیں شرمندہ کرنا فیس کم کرنے کا ایک طریقہ ہو سکتا ہےاس سے ان پر دباؤ ڈالا جانا چاہیے۔ اور اس رپورٹ میں ایسی ہی تجاویز شامل ہیں"
مگر محترمہ رڈ وزیر سے متفق نہیں ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ حکومت کو بڑی تصویر دیکھنے کی ضرورت ہے۔
"ہم جو چاہتے ہیں وہ ہے جامع اصلاحات۔ اور ACCC کی اس تازہ ترین رپورٹ کے بارے میں واقعی اچھی باتیں ہیں - یہ براہ راست اس بارے میں بات کر رہی ہے کہ ابتدائی بچپن کی تعلیم، دیکھ بھال میں اخراجات کا تعین کیسے کام کرتا ہے آسٹریلیا میں ہر بچے کے لیے سستی، ہمہ گیر، معیاری ابتدائی بچپن کی تعلیم اور نگہداشت ضروری ہے تاکہ ہم واقعی ان پہلے پانچ سالوں کا انتخاب کر سکیں جو بچے کی نشوونما کے لیے اہم ہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بچہ محروم نہ رہے۔"
یہ عمل ختم نہیں ہوا ہے، ACCC اپنی تیسری اور آخری رپورٹ 31 دسمبر تک فراہم کرے گا۔
29 اکتوبر تک ACCC کی ویب سائٹ کے ذریعے رائے دی جا سکتی ہیں۔

شئیر