نیوز فلیش 25 جون: اسانج کی آزادی، فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد، میلبورن میں 4 افراد کی موت

WikiLeaks founder Julian Assange

Assange, detenido por "petición de extradición" de Estados Unidos. Source: AAP

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

وکی لیکس کے بانی اسانج کی آزادی، آسٹریلوی پارلیمان میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد، امریکی وزیر خارجہ کی اسرائیلی وزیر دفاع سے واشنگٹن میں ملاقات اور میلبورن میں چار افراد کی پراسرار موت


وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے اور امریکی جاسوسی قوانین کی خلاف ورزی تسلیم کرنے پر انہیں آزادی ملنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

امریکی استغاثہ کے مطابق آسٹریلوی شہری جولیان آسانج نے یہ غیر قانونی ذرائع سے امریکی قومی سلامتی سے متعلق معلومات کے حصول کا جرم قبول کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

وکی لیکس کے ایکس ہینڈل پر کہا گیا ہے کہ آسانج لندن سے پرواز بھر کر روانہ ہوچکے ہیں۔ آسٹریلوی حکومت نے فی الحال اس مدعے پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔

آسٹریلوی پارلیمان میں گرینز پارٹی فلسطین کو ایک آزاد ریاست تسلیم کرنے کی قرار داد پیش کر رہی ہے۔ اگرچہ دو بڑی جماعتوں لیبر اور لیبرلز نے اس کی حمایت کا اعلان نہیں کیا تاہم لیبر پارٹی کی افغان نژاد سینیٹر فاطمہ پیمان نے اس حوالے سے سوچ و بچار کا عندیہ دیا ہے۔ 

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اسرائیلی حکام پر غزہ کے لیے بعد از جنگ منصوبے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کے بقول غزہ کا کنٹرول دوبارہ فلسطینی انتظانیہ کو سونپنا ہوگا۔

آسٹریلیا کے شہر میلبورن کے نواحی علاقے کے ایک مکان سے چار افراد مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔ چینل نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کے پڑوسی نے بتایا یہ واقعہ براڈمیڈوز کے علاقے میں پیش آیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ نشہ آور اشیا کا بے دریغ استعمال ان کی موت کا سبب ہوسکتا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں نے آسٹریلوی حکومت کی جانب سے لیبرل پارٹی کے میٹ کین کو کلامیٹ چینج اتھارٹی کے سربراہ مقرر کرنے پر تنقید کا اظہار کیا ہے۔ میٹ کین کو ریاست نیوساوتھ ویلز کے اہم لبرل رہنماوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ چینل نائن سے بات چیت میں نیشنل پارٹی کی بریجٹ مک کینزی نے کہا یہ سراسر ایک سیاسی فیصلہ ہے۔

شئیر