مینگو فیسٹیول کے رنگ کے ساتھ جانئے قونصلیٹ سے رابطہ اور لائیسنس کی تصدیق جیسی مشکلات ہوں تو کیا کریں؟

دستاویزات کی تصدیق میں تاخیر کیوں ہوتی ہے؟ ، قونصلیٹ سے رابطے میں مشکلات ہوں تو کیا کریں، آسٹریلیا سے تعلقات اور مینگو فیسٹیول ملٹی کلچرل کے رنگ، جانئے ان تمام موضوعات پر آسٹریلیا میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر جناب ذاہد حفیظ چوہدری کیا کہتے ہیں۔

High Commissioner of Pakistan to Australia Mr Zahid Hafeez Chaudhri 

High Commissioner of Pakistan to Australia Mr Zahid Hafeez Chaudhri

زاہد حفیظ چوہدری بین الاقوامی تعلقات میں دو دہائیوں سے زیادہ کا تجربہ رکھنے والے پاکستانی سفارت کار ہیں ۔ انہوں نے دفتر خارجہ کے سمیت مختلف عہدوں پر کام کیا ہے۔ مسٹر چوہدری واشنگٹن ڈی سی اور لندن میں پاکستان کے سفارتی مشنز کا حصہ رہے ہیں۔ انہوں نے واشنگٹن ڈی سی کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ایس بی ایس کے اسٹوڈیوز میں ریکارڈ کئے گئے انٹرویو کے دوران کئے گئے سوال و جواب جانئے:

1. "آپ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تجارتی تعلقات اور تجارتی حجم کے بارے مین کیا بتانا چاہیں گے۔
آسٹریلیا-پاکستان دوطرفہ تجارتِ اشیاء و خدمات 2022 میں تقریباً 2.5 بلین ڈالر رہی۔ آسٹریلیا کی پاکستان کو اہم برآمدات میں زرعی اجناس، کوئلہ اور کھاد شامل ہیں۔ پاکستان سے اہم درآمدات میں کپڑے اور ملبوسات شامل ہیں۔پاکستان تعلیمی شعبے میں تعاون میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی طلبا یہاں کی معشیت میں اہم ہیں ۔آسٹریلیا کی پاکستان کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری2024-25 12.6 $ ملین ہے۔
 2. آسٹریلیا آنے والے پاکستانی طلبا کے مسائیل ہم تک پہنچتے رہتے ہیں۔ اب حال ہی میں آسٹریلیا حکومت نے اندرونی مسائیل کے باعث کچھ اور سخت اقدامات کا اعلان کیا ہےجن سے ان طلبا پر بھی اثر پڑے گا۔ ہائی کمیشن یا قونصلیٹ جنرل کی سطح پر پاکستانی طلبا کی شکایات کو سننے اور ان سے نمٹنے کا کوئی پروسس یا طریقہ کار ہے۔

3. وہ کونسے شعبے ہیں جن میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے کام ہو رہا ہے ؟
تعیلیمی شعبے کے علاوہ دونوں ممالک کے درماین انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبے میں اہم تعاون جاری ہے اور کئی پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں یہاں بھی کام کر رہی ہیں۔
 4. "سڈنی اور میلبورن کے قونصل خانوں سے رابطے میں مشکلات کے بارے میں شکایات ہیں، جہاں فون کال اور ای میل کا جواب دیر سے ملتا ہے یا بالکل نہیں ملتا۔اس بارے میں کیا بتا سکتے ہیں۔"
ہماری کوشش ہے کہ آن لائین نظام کو بھرپور طریقے سے استعمال کرکے خدمات فراہم کی جائیں۔ اس وقت بائیو میٹرکس سمیت ذیادہ تر کونسلر خدمات آن لائین موجود ہیں ۔جہاں مشکلات ہوں وہاں سڈنی، میلبورن اور کینبرا میں دفاتر موجود ہیں ساتھ ہی ہم کونسلر خدمات تک رسائی کے لئے دیگر شہروں میں کوانسلر خدمات کی فراہمی کے لئے عارضی طور پرجا کر سروس فراہم کرتے یں۔ ہیں۔
دیگر تمام پاکستانیوں کی طرح طلبا بھی ہمارا گراں قدر سرمایہ ہیں ۔ ہمارے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں۔ ا رابطے میں مشکل ہو اور ای میل میں موبائیل نمبر فراہم کیا گیا ہو تو میں خود ذاتی طور پر فون کر کے مسئلہ معلوم کرتا ہوں، ہمارا پہلا کام یہاں آنے والے پاکستانیوں کے کونسلر مسائیل پر فوری توجے دینا ہے۔ان میں ڈرائیونگ لائینس سمیت دیگر دستاویز کی آن لائین تصدیق،پاسپورٹ اور ویزے کی پروسیسنگ اور دیگر خدمات شامل ہیں۔ طلبا کی بڑی تعداد ہمارے آّن لائین سسٹم پر رجسٹریشن کرواتی ہے اور یہ نظام موثر ہے۔ اگر آسٹریلیا میں آنے والے پاکستانی طلبا یا ہمارے شہری مشکل میں ہوں تو ر کونسلر خدمات ہماری پہلی ترجیح ہیں اور اس میں غفلت نہیں ہو گی۔

IMG_8884.jpg
Zahid Hafeez Chaudhri (High Commissioner of Pakistan to Australia)

5. "ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کے عمل سست ہونے اور تصدیقی عمل میں تاخیر کی شکایات ملتی ہیں اس تاخیر کو ختم کرنے کے لئے کیا کیا جا سکتا ہے۔ "
ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کے ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق جلد از جلد ہو۔ مگر ساتھ ہی دستاویزات کی تصدیق کرتے وقت اس بات کو یقینی بنایا جائے کے ہم نقلی یا جعلی کا فرق کرسکیں اور اس میں کبھی تاخیر ہو سکتی ہے مگر ہمارے تصدیقی نظام پر سوال نہ اٹھے یہ بھی ملکی ساکھ کے لئے اہم ہے۔
paksitan HC_048.jpg
7. "امریکی کانگریس نے بائیڈن ایڈمنسٹریشن کو مشورہ دیا ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت اس وقت تک تسلیم نہ کیا جائے جب تک انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات مکمل نہ ہوں، حکومت پاکستان کا اس پر کیا رد عمل ہے؟"
 کسی بھی جمہوری ملک کی طرح ہمارے ملک میں بھی ہر سطح پر تحقیاقاتی نظام موجود ہے، الیکشن کمیشن ، عدالتیں اور دیگر ادارے اس سلسلے میں تحقیق کے مجاز ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے دوست ممالک اس بات کو سمجھ کر جمہوریت کے مفاد میں ہمارے مدد کریں گے۔
8. ایک مثبت خبر جس کی باز گشت آسٹریلیا میں سنائی دی وہ پاکستان ۔ آسٹریلیا پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپ کے قیام کی تھی اس بارے میں کچھ بتائیں گے؟
یہ پارلیمانی گروپس صرف بات چیت تک محدود نہیں بلکہ پارلیمانی وفود کے تبادلے بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں۔ ہممیں امید ہے کہ پارلیمانی سطح پر یہ فرینڈ شپ گروپس دونوں ملکوں کو قریب لانے میں مدد گار ہوں گے۔

 9. " یہاں مقیم پاکستانیوں میں مینگو فیسٹیول کے بارے کافی جوش وخروش پایا جا رہا ہے۔ ناظرین و سامعین کو مینگو فیسٹیول کے بارے میں کچھ بتائیں؟"
آپ ایک پھل ہی نہیں بلکہ ہمارا قومی پیشن ہے۔ پھل اور خاص طور پر پاکساتن آم برامد کرنے والے صفِ اول کے ممالک میں شامل ہے۔فیسٹیول کا مقصد پاکآسٹریلیا دوستی کا فروغ، ملک کی بہتر اور مثبت نمائیندگی اور آسٹریلیا کے ملٹی کلچرزم کا جشن بھی ہے ، یہ اہم بات ہے کہ ہم آج ٓأسٹریلیا کے قومی بڑاڈکاسٹر کے اسٹوڈیوز میں بیٹھ کر اردو میں بات کر رہے ہیں۔ ملٹی کچرل آسٹریلیا کی اس سے بہتر نمائیندگی کیا ہو سکتی ہے اور ہم اس فیسٹیویل کے ذریعے یہاں کے سفرا، ڈپلومیٹس اور ملٹی کلچرل کمیونیوٹیز کو ُپاکستان کی ثقافت اور کلچر سے روشاناس کروا رہے ہیں۔ ۲۱ جولائی کو سڈنی کے فئیر فیلڈ شو گراؤنڈ میں ہونے والے اس پاکستان مینگو اینڈ کلچرل فیسٹیول میں ، آرٹ اور کلچرل کے ساتھ مزیدار پاکستانی کھانے، اسٹیج پرفارمینس اور مختلف اسٹالز ہو نگے،اور داخلہ مفت ہے اورپورے دن کے اس فیسٹیویل میں کئی ہزار افراد کی شرکت متوقع ہے۔



شئیر
تاریخِ اشاعت 8/07/2024 10:34am بجے
تخلیق کار Rehan Alavi
ذریعہ: Reuters